میری لینڈ: امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے ایک دوا کی منظوری دی ہے جسے دنیا کی سب سے مہنگی دوا قرار دیا گیا ہے۔
اس کی ایک خوراک کی قیمت 35 لاکھ ڈالر ہے جو پاکستانی روپے میں 78 کروڑ کے لگ بھگ ہے۔ یہ دوا ایک جینیاتی مرض کے لیے ہے جس میں خون کے لوتھڑے بن بنتے ہیں اورمریض کے لیےپیچیدگیوں کی وجہ بنتے ہیں۔
جین تھراپی کی اس دوا کا نام ہیم جینکس ہے جو ہیموفیلیا بی کے مریضوں کے لئے بنائی گی ہے۔ اس بیماری میں میں خون کے لوتھڑے بن جاتے ہیں بسا اوقات خون اک ایسا بہاؤ جاری ہوتا ہے جسے روکنا مشکل ہے ۔ اس کے مریض بہت ہی اور کم ہوتے ہیں۔ امریکا میں اس کی تعداد صرف 8000 ہے اور اس میں سے مردوںکی تعداد زیادہ ہے اور یہ بیماری قبر تک ان کے ساتھ جاتی ہے.
اگرچہ اس کا روایتی طریقہ علاج بھی کچھ کم نہیں وہ بھی کروڑوں روپے تک جاپہنچتا ہے۔
بہت سے مراحل کے بعد یہ دوا 54 افراد پر آزمائی گئی ہے اور اس بیماری کے شکار افراد پر اس کے بہترین نتائج مرتب ہوئے ہیں۔ مرض کی شدت میں 50 فیصد تک کمی دیکھی گئی ہے.