اسلام آباد: وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ کارٹیلز کی خواہش ہے کہ گوادر پورٹ ترقی نہ کرے، مگر ہم اس کو آپریشنل کرکے رہیں گے۔
سکھر حیدر آباد موٹروے کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا کہ یہ منصوبہ بے حد تاخیر کا شکاررہا، اس کی وجوہات میں جانا ضروری مگر اب وقت نہیں ہے ورگرنہ کام بگڑ جائے گا ۔
میاںشہباز شر یف کا کہنا ہے کہ انتہائی خوشی کی بات ہے کہ آج سکھر حیدر آباد موٹر وے ایم 6 کا سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں اوراللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ یہ ذمے داری ہماری حکومت کےماتھے کا سہرا بنی۔ انہوں نے اعلان میں کہا کہ یہ منصوبہ 30 ماہ کی مدت میں مکمل ہو کر پاکستان کے لیے بہت فوائد لے کر آئے گا ۔ انہوں نے وہاں موجود تمام متعلقہ اداروں کا شکریہ بھی ادا کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں پوری اُمید کے ساتھ کہتا ہوںکہ موٹروے کا یہ حصہ بھی اُسی معیار کا ہوگا، جو پاکستان کے دیگر حصوں میں استعال کیا گیا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ منصوبے پر کسی بھی قسم کا کوئی سمجھوتا نہیں کر یں گئے ۔اس منصعبے کی ہر اچھے کام پر سراہا اورغفلت پر سخت کارروائی بھی کی ہوگی۔
تقریب میں خطاب کر تے ہوئےانہوں نے کہا کہ منصوبہ کے مکمل ہونے سے ملک کے شمالی حصے سے جنوب تک موٹروے مکمل تعمیر ہو جائے گی۔ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے درخواست کی کہ اس منصوبے پرہر طرح سے نظر رکھیں۔ اسے وقت پر اور بہترین معیار کے ساتھ مکمل کرنا ہماری مشترکہ کاوش اور اولین فرض ہوگا۔
وزیراعظم نے خطاب میں کہا کہ موٹروے کا یہ حصہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ساتھ مکمل ہوگا۔ یہ 306 کلومیٹر کا منصوبہ ہے اور307 ارب روپے کی لاگت سے پایہِ تکمیل کو پہنچے گا۔ انہوں نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی کو ہدایت جاری کی ہے کہ پاکستان کے دیگر منصوبوں کے لیے بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو ساتھ ملایا جائے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعلیٰ سندھ کےکہنے پرسکھر روہڑی پل منصوبے کا بھی اعلان کیا۔ میاں شہبازشریف نے کہا یہ منصوبہ نواز شریف نے شروع کیا تھا اور آج میں اس کی تکمیل کا اعلان کرتا ہوں۔
تقر یب میں میاں شہباز شر یف نے کہا کہ بلوچستان سے لے کر پاکستان کے تمام علاقوں تک بذریعہ سڑک رسائی بہت اہم ہے، کیونکہ بلوچستان ملک کا اہم صوبہ ہے جس کی ترقی کے بغیرپاکستان کی ترقی نامکمل ہے۔ ہمیں ہر حال میں گوادر پورٹ کو بھی آپریشنل کرنا ہوگا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان سندھ، بلوچستان، کے پی، پنجاب اور شمالی علاقہ جات اور آزاد کشمیر کی بنیاد پر کھڑا ہے۔